top of page
  • Writer's picture24newspk

بین سٹوکس کا جرآت مندانہ فیصلہ ،ہارا، ڈرا ہوا ٹیسٹ ، “اب پاکستان بھی جیت سکتا ہے”


24نیوز پی کے:راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن کے اختتام 506/4 پر لگ رہا تھا کہ یہ میچ انگلینڈ جیتے گا ۔ دوسرے دن پاکستان 181/0نے بھی واپسی کی ، تیسرے دن 499/7 ڈرا کے امکانات زیادہ تھے اور اب چوتھے دن کے اختتام پر 80/2 ، ایسا لگ رہا ہے کہ پاکستان بھی یہ ٹیسٹ جیت سکتا ہے ۔ چار دنوں کے کھیل میں پہلی مرتبہ پاکستان کے بھی چانسز نظر آ رہے ہیں مگر اس کے لئے اسے آخری دن بہت ہی زیادہ ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ کرنا ہو گی ۔


اوورز بھی بہت باقی ہیں اور وکٹیں بچاتے ہوئے اس دن تین رنز فی اوور بھی بنا لئے تو پاکستان یہ میچ جیت جائے گا ، مگر سوال یہ ہے کہ ٹیسٹ کے پانچویں دن جب عموماً وکٹ بہت مختلف کھیلتی اور بہت زیادہ ٹرن لیتی نظر آتی ہے ، کیا پنڈی پچ پر بھی ایسا ہی ہو گا؟


پاکستان کو یاد رکھنا ہو گا کہ انگلینڈ کے پہلی اننگز کے ہیروز بین ڈکٹ اور اولی پوپ دوسری اننگز میں فلاپ رہے تو ہمارے بھی عبداللہ شفیق اور بابر اعظم واپس لوٹ چکے ہیں ۔ انگلینڈ کے زیک کرالی اور ہیری بروک نے پھر سنبھالا دیا ہے اور ان کا ساتھ جو روٹ نے نبھایا تو ہماری جیت کے لئے بھی امام الحق اب تک کھڑے ہیں اور اب ان کا ساتھ محمد رضوان اور اظہر علی ، سعود شکیل اور آغا سلمان میں سے دو تین کو دینا ہے ۔


انگلینڈ کے لئے اپنے کیریئر کا صرف دوسرا ٹیسٹ کھیلنے والے ہیری بروک نے اگر جارحانہ انداز میں پہلی اننگز میں 116 گیندوں پر 153 رنز ناٹ آؤٹ اور دوسری اننگز میں صرف 65 گیندوں پر 87 رنز بنا دئیے ہیں تو پاکستان کے سکواڈ میں سے بھی اپنے ہوم گراؤنڈ پر کسی ایک کو تو ایسا کر کے دکھانا ہو گا ۔


یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں 12 پوائنٹس حاصل کرنے کا سنہری پاکستان کو انگلش کپتان بین سٹوکس نے 264/7 پر ڈیکلیئرڈ کر کے 343 رنز کا قابل حصول ٹارگٹ دے دیا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان مطلوبہ رنز مزید 253 رنز نہ بنا کر اس سنہری موقع کو گنواتا ہے، ٹارگٹ پورا کر کے 12 پوائنٹس اپنے نام کر لیتا ہے ، ٹائی سے چھ، چھ پر گزارہ کرتا ہے ، یا پھر ڈرا کی جانب قدم بڑھا کر 4 پوائنٹس تک محدود رہ جاتا ہے؟ میدان بھی ہے اور گھوڑا بھی حاضر ہے ، آپ کیا کہتے ہیں ؟ سوموار 5 دسمبر کو اس میدان میں “ مرد میدان” کون رہے گا؟ گُڈ لک ٹیم گرین جسٹ فائٹ

52 views0 comments
bottom of page