top of page
  • Writer's picture24newspk

شاہد آفریدی سے بوم بوم تک کا سفر

Updated: Jul 11


شاہد خان آفریدی جن کو دنیا بوم بوم آفریدی سے جانتی ہے وہ یکم مارچ 1980 کو فاٹا خیبر ایجنسی میں پیدا ہوئے ۔شاہد آفریدی کے والد جوانی میں ہی کراچی آگئے تھے اس کے بعد شاہد آفریدی نے کراچی میں ہی تعلیم حاصل کی انہوں نے کراچی میں کرکٹ کا آغاز کیا۔ شاہد آفریدی بچپن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا شوق رکھتے تھے کیوں کہ ان کے بڑے بھائی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے تھے۔شاہد آفریدی شروع سے ہی جارحانہ انداز سے بیٹنگ کرنے میں مشہور تھے اس وقت تک وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں نہیں آئے تھے۔ شاہد آفریدی نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز بطور لیگ اسپنر کے طور پر کیا لیکن دنیا کو نہیں پتا تھا کہ وہ جارحانہ بیٹنگ بھی کر سکتے ہیں ۔انہوں نے پہلا میچ سری لنکا کے خلاف نیروبی میں کھیلا تھا اور پہلے میچ میں ہی 37 گیندوں پر دنیا کی تیز ترین سنچری اسکور کر کے پوری دنیا میں مشہور ہو گئے۔

شاہد آفریدی کا انٹرنیشنل کیریئر

شاہد آفریدی نے نیروبی کینیا میں بطور اسپن باؤلر کا آغاز کیا۔سمیر کپ میں لیگ اسپنر مشتاق احمد کے ان فٹ ہونے کے بعد شاہد آفریدی کو ان کی جگہ قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔اس وقت ان کی عمر 16 سال تھی۔ انہوں نے 1996 میں دوسرے میچ میں اپنی انٹرنیشنل کیریئر کی پہلی اننگز میں سری لنکا کے خلاف دنیا کا ورلڈ ریکارد قائم کیا ۔انہوں نے 37 گیندون پر تیز ترین سنچری بنائی ۔ شاہد آفریدی کا یہ ورلڈ ریکارڈ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں سب سے تیز سنچری 20 سال تک رہا جو نیوزی لینڈ کے بلے باز کوری اینڈرسن نے 36 گیندوں میں تقریبا 20 سال بعد ریکارڈ توڑا ، اس کے بعد بعد میں جنوبی افریقہ کے اے بی ڈویلیئرز نے ان کا ریکارڈ توڑا ، انہوں نے 31 گیندوں پر ون ڈے سنچری اسکور کی۔


شاہد آفریدی بولنگ کا انداز تیز رفتار ، باؤنسر ، آف بریک ، اور لیگ بریک اسپن ہے۔شاہد آفریدی نے لمبے لمبے چھکے مارے ۔ شاہد آفریدی باؤنسرز کو اچھی طرح نہیں کھیل پاتےاکثر وہ باؤنسر پر آؤٹ ہو جاتے تھے لیکن کئی بار باؤنسر والی گیند گراؤنڈ سے باہر بھی گئی ۔شاہد آفریدی نے فاسٹ باؤلرز کی بڑی دھلائی بھی کی ہے چاہے وہ دنیا کے بہترین باؤلر بریٹ لی ہوں یا میگراتھ یا دنیا کا کوئی بھی مشہور باؤلر ہوں ان پر شاہد آفریدی کا پریشر ان کے چہرے سے واضح نظر آتا تھا،شاہد آفریدی نے کسی باؤلر کو نہیں چھوڑا اور لمبے لمبے چکے مارے۔ شاہد آفریدی اسپن کو بہت اچھا کھیلتے تھے انہوں نے انیل کمبلے مرلی دھرن شین وارن اور بڑے بڑے نام ہیں ان سب کو لمبے لمبے چکے مارے ہیں۔شاہد آفریدی نے اپنے آپ کو باؤلنگ میں بھی منوایا اور ان کا شمار دنیا میں بہترین لیگ اسپنرز میں ہوتا ہے۔

شاہد آفریدی کا ایک روزہ انٹرنیشنل کیریئر

شاہد آفریدی کے چھکوں کے بغیر ون ڈے کرکٹ نامکمل ہے۔ شاہد آفریدی ون ڈے کرکٹ میں چھکے لگانے کی مشین ہیں۔ 398 میچز (369 اننگز) میں 351 چھکوں کے ساتھ آفریدی اپنے چھکوں کا ریکارڈ توڑنے کے لئے کسی کی پہنچ سے باہر ہے۔ شاہد آفریدی ، تقریبا ODI 400 ون ڈے میچز کھیلنے کے بعد 24 کے اوسط کے ساتھ 117 کی ناقابل یقین اسٹرائک ریٹ رکھتے ہیں۔ وہ تاریخ کے تیسرے بیٹسمین ہیں جن کا اسٹرائیک ریٹ اتنا زیادہ ہے۔ اسی میچ میں جب انہوں نے 37 گیندوں پر سنچری اسکور کی ، تو انہوں نے ون ڈے اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بنایا ، پاکستان نے ون ڈے میں دوسری اننگز میں سب سے زیادہ رنز یعنی 371 رنز بنائے۔




اپریل 2005 میں ، شاہد آفریدی نے ون ڈے کرکٹ میں دوسری تیزترین سنچری 45 گیندوں پر بنائی یہ مقابل حریف بھارت کے خلاف تھی۔ آفریدی کو 2009 کے آخر میں کھیل کے تمام فارمیٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا۔ وہ 2010 میں پاکستان کے تمام فارمیٹس کے کپتان بنے تھے۔ بعد میں انہوں نے ٹی ٹونٹی اور ون ڈے کرکٹ کا انتخاب کیا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ 'میرے پاس ٹیسٹ کرکٹ کا مزاج نہیں ہے '.


آفریدی کو 2011 ورلڈ کپ کے لئے کپتان مقرر کیا گیا تھا ، بھارت ، سری لنکا ، اور بنگلہ دیش میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ میں پاکستان شاندار تھا۔ پاکستان نے کوارٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کو دس وکٹوں سے شکست دے کر گروپ پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست ٹاپنگ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ پاکستان نے دوسرے سیمی فائنل میں میزبان بھارت سے سامنہ ہوا جو پاکستان کرکٹ کے مسابقتی کھیل کے بعد ہار گیا۔ آفریدی ٹورنامنٹ میں ظہیر خان کے ساتھ 21 وکٹ کے ساتھ نمایاں رہے۔




2011 ورلڈ کپ کے بعد ، آفریدی نے متعدد بار ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور اس فیصلے کو الٹ دیا۔ بہت زیادہ ڈرامے کے بعد ، آفریدی نے ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں آسٹریلیائی کے خلاف اپنا آخری میچ کھیلنے کے بعد آخر کار ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ سے سبکدوش ہو گئے۔ آفریدی اور مصباح الحق اسی وقت ریٹائر ہوئے ، اظہر نے مصباح کی جگہ کپتان مقرر کیا۔ آفریدی نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلنا جاری رکھا ، دوسری جانب مصباح نے بطور کپتان ٹیسٹ پر ہی فوکس کرنے کا فیصلہ کیا۔



شاہد آفریدی کا ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کیریئر

شاہد آفریدی مختصر ٹی 20 تاریخ کا سب سے کامیاب بلے باز ہیں ، اور فارمیٹ میں انھوں نے 92 میچوں میں 1200+ رنز کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹ حاصل کیں۔ آفریدی نے آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2007 میں گیند کے ساتھ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، لیکن وہ شعبہ بیٹنگ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ 2009 کے ورلڈ کپ میں وہ قابل اعتماد بلے باز کی حیثیت سے واپس آئے تھے ، سیمی فائنل میں ان کی اننگز جنوبی افریقہ کے خلاف اور سری لنکا کے خلاف فائنل میچ کھیل جیت رہا تھا۔


شاہد آفریدی خود کو بلے باز کے مقابلے میں ماہر ٹی ٹونٹی بولر سمجھتے ہیں ، ان کے لیگ بریک اور گوگلی میں اس کی نوعیت متاثر کن اور مشکل ہے کہ ہر اچھی ڈلیوری پر وکٹ حاصل کرسکتی ہے۔ شاہد آفریدی نے بھی اسی انداز میں ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ریٹائرمنٹ کے اپنے فیصلوں کو بنایا اور پلٹا دیا۔ آخری مرتبہ جب وہ ٹی ٹونٹی کرکٹ سے سبکدوشی ہوا تھا تو وہ سنہ 2016 میں تھا جب اس نے کھیل کے تمام اقسام سے مکمل ریٹائرمنٹ کا اشارہ کیا تھا۔ 2016 کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کے بعد ، آفریدی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ریٹائر نہیں ہوں گے۔ اس کے بجائے ، وہ اب مزید کپتانی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا ہے۔ اس کے بجائے ، وہ ٹیم میں بطور کھلاڑی کھیلنے کے قابل ہے۔




پاکستان کے سابق کوچ وقار یونس نے انہیں غیر سنجیدہ اور ضد قرار دیا ، انہوں نے مزید کہا کہ آفریدی کبھی بھی کسی کی نہیں سنتے اور میدان میں اور باہر ، ٹیم کے اجلاسوں اور ڈریسنگ روم میں تن تنہا فیصلہ نہیں لیتے۔ ان کے مداحوں نے ان کے بیان کی مکمل حمایت کی۔ کسی نے میڈیا کو انکوائری رپورٹ لیک کرنے کے بعد پورے ملک نے وقار یونس پر تنہا آفریدی کو مورد الزام ٹھہرانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

شاہد آفریدی کا ٹیسٹ کیریئر

آفریدی نے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں دو سال بعد اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین اسٹرائک ریٹ تھا ، جو اس فارمیٹ میں سب سے زیادہ ہے۔ ان کے جارحانہ مزاج نے سلیکٹرز کو شاہد آفریدی کو ٹیسٹ کرکٹ اسکواڈ میں شامل کرنے سے روک دیا۔ شاہد آفریدی کے اعدادوشمار اور کیریئر کے ریکارڈ بطور بلے باز کی حیثیت سے اپنی تیز ترین سنچریوں اور میچوں کی کچھ جیتنے والی اننگز کے باوجود بولنگ ڈپارٹمنٹ میں زیادہ کارآمد اور مستعد دکھاتے ہیں۔شاہد آفریدی نے 27 ٹیسٹ اننگز کھیلی ، 36.51 کی اوسط سے 1716 رنز

بنائے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک دفعہ 5وکٹیں حاصل کی اور ٹوٹل 48 وکٹیں حاصل کیں۔ آفریدی نے ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ سنچریاں اسکور کیں۔ 2010 میں تینوں فارمیٹس کی کپتانی سنبھالنے کے بعد آفریدی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہوگئے ، انہوں نے لارڈز کے کرکٹ گراونڈ میں بطور کپتان اپنا آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔ انہوں نے میچ کے بعد ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ٹیسٹ کرکٹ کے لئے درکار نوعیت کی ضرورت نہیں ہے۔



شاہد آفریدی نے 2016 میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد وہ لیگ کرکٹ کھیل رہیں ہیں۔شاہد آفریدی پاکستان سپر لیگ میں مہنگے ترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔شاہد آفریدی نے دنیا میں کرکٹ لیگ کھیل چکے ہیں اور انہوں نے 2022 کے پی ایس ایل ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی لیکن انجری کے باعث انہیں پی ایس ایل چھوڑ کر جانا پڑا اور پی ایس ایل سیون شاہد آفریدی کا آخری پی ایس ایل تھا۔اب وہ کشمیر پریمیئر لیگ کھیلیں گے انہوں نے کے پی ایل کے پہلے سیزن میں اپنی ٹیم کو چیمپئن بنوایا تھا .



1,341 views0 comments
bottom of page