top of page
  • Writer's picture24newspk

میرا بابر اعظم کو یہی مشورہ ہے کہ ٹیم میں کوئی بھی چینجنگ کرنی ہے تو۔۔۔ مڈل آڈر کا مسئلہ


24 نیوز پی کے: تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق کپتان اور سینئر کھلاڑی شعیب ملک نے سماء کو انٹرویو دیتے ہوئے مڈل آڈر کے مسئلے کو حل کرنے کا مشورہ دیا ہے کہ ہمیں باہر سے یہی نظر آتا ہے کہ مڈل آڈر میں مسئلہ ہے تھوڑا سا لیکن ان کو بیک کرنا اچھی چیز ہے اور وہی پلیئرز کھیل رہے ہیں یہ بھی اچھا ہے لیکن مڈل آڈر کے کھلاڑیوں کو یہی مشورہ ہے کہ جو دنیا کے بیسٹ مڈل آڈر کھلاڑی ہیں ان کو دیکھ کر ان سے سیکھنے کی کوشش کریں۔


بابر اور رضوان بہت اچھا کر رہے ہیں لیکن مڈل آڈر کے کھلاڑیوں پر بھی ذمہ داری ہوتی ہے آپ کو 4 یا 6 گیندیں ملیں یا 3 سے 4 اوورز ملیں تواس میں جو بیسٹ ہو سکتا ہے وہ کریں ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے مڈل آڈر بیٹرز کو سٹرائیک روٹیشن پر کام کرنا چاہیے جس کھلاڑی کو بھی سٹرائیک روٹیشن آتی ہے وہ کسی بھی فارمٹ میں فیل نہیں ہو سکتا کرکٹ صرف چوکا چھکا مارنا نہیں ہوتی۔ انہوں نے قومی ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا کپتان بابر اعظم کو مشورہ ہے کہ آپ اتنے بڑے ایونٹ میں جا رہے ہیں اس ٹائم نہیں ٹوٹنا ان ہی لڑکوں کو بیک کریں اور جو بھی تبدیلیاں آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی بہتری اور کامیابی کی طرف جانے کے لئے کی جانی ہے وہ آپ ورلڈ کپ کے بعد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جو میچز ورلڈ کپ سے پہلے ہو رہے ہیں اس میں افتخار آصف، خوشدل اور حیدر کو چانس دیں بجائے کہ نواز اور شاداب کو پروموٹ کریں کیونکہ یہ کھلاڑی جب کھیلیں گے تو ہی انہیں کنڈیشن کی سمجھ آئے گی کہ کس طرح رنز کرنے ہیں۔

انہوں نے بابر اعظم سے دوستی کے حوالے سے کہا کہ میری بابر سے بات کافی ہوتی رہتی ہے لیکن پہلے کافی زیادہ تھی میں یہ سمجھتا ہوں کہ جب بندہ کپتان بن جائے تو اس کو اپنی ایک سپیس دینا چاہیے کیونکہ آپ پر کافی پریشر بھی ہوتا ہے اور آپ مصروف بھی ہو جاتے ہیں میں بھی اس سے گزر چکا ہوں۔ اور میں نے آج تک بابر پر کبھی پریشر نہیں ڈالا اور نہ کبھی ڈالوں گا اور نہ اس کو منانے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنی فٹنس پر کافی کام کر رہا ہوں اور جو فٹنس کی ڈیمانڈ ہوتی ہے بڑی ٹیمز سے مقابلہ کرنے کے لئے وہ فٹنس میرے پاس ہے انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت بالکل فٹ ہوں جس دن ریٹائرمنٹ ہوگی سب کو پتہ چل جائے گا۔ سلیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرا کام ہے جہاں مجھے موقع ملے گا جس حال میں بھی ہو وہاں میں کھیلنے کے لئے تیار ہوں۔


17 views0 comments
bottom of page