top of page
  • Writer's picture24newspk

پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی وکٹ سے دسویں وکٹ تک سب بڑی پارٹنرشپ کتنی ہے؟جانئیے


24 نیوز پی کے: پاکستان 1952 سے ٹیسٹ کرکٹ کھیل رہا ہے۔پاکستان کو 28 جولائی 1952میں ٹیسٹ ٹیم کا درجہ دیا گیا ۔ پاکستان نے پہلا بین الاقوامی ٹیسٹ میچ بھارت کے خلاف کھیلا ۔پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا اس دورے میں پانچ ٹیسٹ میچ کھیلے گئے تھے بھارت نے سیریز 1-2 سے جیت لی تھی۔پاکستان نے پہلا ٹیسٹ میچ بھارت کے خلاف جیتا تھا۔پاکستان ٹیم کی قیادت عبدالحفیظ کاردار نے کی تھی۔نذر محمد پہلے بلے باز تھے جنہوں نے پاکستان کے لئے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی سنچری اسکور کی تھی انہوں نے بھارت کے خلاف اسکور کی تھی ۔


آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی طرف سے اب تک کی سب سے بڑی پارٹنر شپ کتنی ہے اور کن بلے بازوں نے بنائی اور کب بنائی؟ پاکستان کی طرف سے سب سے بڑی پارٹنرشپ 451 رنز کی ہے جو مدثر نذر اور جاوید میانداد کے درمیان قائم ہوئی۔ انہوں بھارت کے خلاف 83-1982 میں حیدرآباد مین بنائی تھی۔جاوید میانداد نے280 رنز اور مدثر نذر نے 231 رنز بنائے تھے۔

اب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ پہلی وکٹ سے دسویں وکٹ تک کتنی پارٹنر شپ قائم ہوئیں؟۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں اوپپنگ بلے بازوں کی (پہلی وکٹ ) کی تو عامر سہیل اور اعجاز احمد نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 298 رنز بنائے انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 1997 میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں قائم کی تھی۔عامر سہیل نے 160 اور اعجاز احمد نے 150 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ دوسری وکٹ میں ظہیر عباس اور مشتاق احمد نے 291 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تھی انہوں نے انگلینڈ کے خلاف 1971 میں برمنگھم میں قائم کی تھی۔ظہیر عباس نے اس میچ میں ڈبل سنچری اسکور کی تھی انہوں نے274 رنز بنائے اور مشتاق محمد نے سنچری اسکور کی تھی انہوں نے 100 رنز بنائے تھے۔

تیسری وکٹ میں جاوید میانداد اور مدثر نذر کے درمیان 451 رنز کی قائم ہوئی جس کے بارے میں ہم آپ کو شروع میں بتاچکے ہیں ۔چوتھی وکٹ میں 350 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی تھی یہ شراکت مشتاق محمد اور آصف اقبال کے درمیان قائم ہوئی تھی۔انہوں نے 1972 میں نیوزی لینڈ کے خلاف شراکت قائم کی تھی۔اس میچ میں مشتاق محمد نے 201 اور آصف اقبال نے175 رنز بنائے تھے۔پانچویں وکٹ میں جاوید میانداد اور آصف اقبال نے281 رنز کی پارٹنر شپ نیوزی لینڈ کے خلاف 1976 میں لاہور میں قائم کی تھی۔اس میچ میں آصف اقبال نے 166 اور جاوید میانداد نے 163 رنز بنائے تھے۔

چھٹی وکٹ میں محمد یوسف اور کامران اکمل نے انگلینڈ کے خلاف 269 رنز کی پارٹنرشپ 2005 میں لاہور میں قائم کی تھی۔اس میچ میں محمد یوسف نے223 رنز اور کامران اکمل نے154 رنز بنائے۔ ساتویں وکٹ میں وقار حسن اور امتیاز احمد نے 308 رنز کی پارٹنرشپ 1955 میں لاہور میں نیوز ی لینڈ کے خلاف قائم کی تھی۔اس میچ میں امتیاز احمد نے 209 رنز بنائے اور وقار حسن نے 189 رنز بنائے۔

اٹھویں وکٹ میں وسیم اکرم اور ثقلین مشتاق نے زمبابوے کے خلاف 97-1996 میں 313 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔وسیم اکرم نے اس میچ میں 257 رنز اور ثقلین مشتاق نے 79 رنز بنائے۔ نویں وکٹ کے لئے آصف اقبال اور انتخاب عالم نے 1967 میں انگلینڈ کےخلاف 190 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تھی۔اس میچ میں آصف اقبال نے 151 رنز اور انتخاب عالم نے 51 رنز بنائے تھے۔دسویں وکٹ کے لئے اظہر محمود اور مشتاق احمد نے 1997 میں جنوبی افریقہ کے خلاف 151 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔



24 News PK: Pakistan has been playing test cricket since 1952. Pakistan was given the status of a test team on 28 July 1952. Pakistan played the first international test match against India. Pakistan visited India. Five test matches were played in this tour. India won the series 1-2. Pakistan won the first test match against India. The Pakistan team was led by Abdul Hafeez Kardar. Nazir Muhammad was the first batsman to score the first century for Pakistan in Test cricket, he scored against India.



Today we will tell you how much is the biggest partnership ever by Pakistan in Test cricket and which batsmen made it and when? The highest partnership by Pakistan is 451 runs which was formed between Mudassar Nazar and Javed Miandad. He scored against India in Hyderabad in 1982-83. Javed Miandad scored 280 runs and Mudassar Nazar scored 231 runs.



Now we tell you how many partnerships were formed from the first wicket to the tenth wicket? First of all, let's talk about the opening batsmen (first wicket) Aamir Sohail and Ijaz Ahmed scored 298 runs in the first wicket partnership. He set up against West Indies in 1997 at National Stadium Karachi. Aamir Sohail scored 160 runs and Ijaz Ahmed scored 150 runs. In the second wicket, Zaheer Abbas and Mushtaq Ahmed formed a partnership of 291 runs against England in Birmingham in 1971. Zaheer Abbas scored a double century in this match, he scored 274 runs and Mushtaq Muhammad scored a century. He had scored 100 runs.



In the third wicket, 451 runs were established between Javed Miandad and Mudassir Nazar, which we have told you about earlier. In the fourth wicket, a partnership of 350 runs was established. This partnership was established between Mushtaq Muhammad and Asif Iqbal. They formed a partnership against New Zealand in 1972. In this match, Mushtaq Muhammad scored 201 runs and Asif Iqbal scored 175 runs. In the fifth wicket, Javed Miandad and Asif Iqbal made a partnership of 281 runs against New Zealand in Lahore in 1976. In this match, Asif Iqbal scored 166 runs and Javed Miandad scored 163 runs.



In the sixth wicket, Muhammad Yousuf and Kamran Akmal made a partnership of 269 runs against England in Lahore in 2005. In this match, Muhammad Yousuf scored 223 runs and Kamran Akmal scored 154 runs. Waqar Hasan and Imtiaz Ahmed's partnership of 308 runs for the seventh wicket against New Zealand in Lahore in 1955. In this match, Imtiaz Ahmed scored 209 runs and Waqar Hasan scored 189 runs.



In the eighth wicket, Wasim Akram and Saqlain Mushtaq formed a partnership of 313 runs against Zimbabwe in 1996-97. Wasim Akram scored 257 runs and Saqlain Mushtaq scored 79 runs in this match. For the ninth wicket, Asif Iqbal and Ikhta Alam made a partnership of 190 runs against England in 1967. In this match, Asif Iqbal scored 151 runs and Ikhta Alam scored 51 runs. Azhar Mehmood and Mushtaq Ahmed for the tenth wicket. Formed a partnership of 151 runs against South Africa in 1997.

128 views0 comments
bottom of page