24newspk
یورپ کے دل میں روس کے ساتھ جنگ جاری ،عالمی برادری جنگ کو روکنے میں اپنا حصہ ڈالیں، یوکرینی سفیر

اسلام آباد، یکم مارچ (24نیوز پی کے-اے پی پی): اسلام آباد میں تعینات یوکرینی سفیر مارکیئن چچک ( Markian Chuchuk)نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرائن کے خلاف روسی فیڈریشن کی طرف سے مکمل پیمانے پر شروع ہونے والی جنگ یورپ کے دل میں جاری ہے. یوکرائن کے تقریبا تمام علاقے میں سخت لڑائی ہو رہی ہے. میزائل اور فضائی حملوں اب تک، 352 شہریوں سمیت 16 بچوں کو ہلاک کر دیا گیا، ہزاروں زخمی ہوئے.
آج اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوۓ یوکرینی سفیر نے بتایا کہ روسی فوجیوں نے کنڈرگارٹن اور یتیموں کو ہدف بنایا جو کہ جنگی جرم اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے. ہسپتال اور میڈیکل امداد کو بھی نشانہ بنیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ یوکرائن نے روس کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں درخواست دی ہے.
روس نے یوکرائن پر حملہ کرنے کے لئے اپنی بہترین فوجی یونٹس کا استعمال کیا ہے، لیکن اس نے کسی بھی اہم اہداف کو حاصل نہیں کیا ہے. ہم تمام ممالک کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یوکرائن کی آزادی اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کے لئے فوجی، مالی اور دیگر مدد فراہم کی ہے.
ان کا کہنا تھا کہ یوکرائن پاکستان کا ایک اہم تجارتی اتحادی ہے. گزشتہ سال یوکرائن نے پاکستان میں 1.3 ملین ٹن سے زائد گندم اور اناج فراہم کیا۔ پاکستان اور یوکرائن کے وزراۓ خارجہ حالیہ روس۔ یوکرائن مسلے کے حل کیلئیے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یوکرائن پاکستانی طلبأ کے محفوظ انخلأ کو یقینی بنا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچاس لاکھ لوگ یوکرائن سے ہجرت کرچکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ یہ تعداد 50 لاکھ تک بڑھ سکتی ہے.
یوکرینی سفیر نے کہا کہ یوکرائن میں روسی حملے نے عالمی سیاست اور گلوبل سیکورٹی کے منظر نامے میں فسطائیت شروع کردی۔یوکرائن کے صدر والدمیر زیلنسکی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوۓ یوکرینی سفیر نے کہا ہم یورپی یونین سے درخواست کرتے ہیں کہ یوکرائن کو خصوصی طریقہ کار کے تحت فوری طور پر یورپی یونین کی رکنیت دے۔ یورپ اس بات کا مشاہدہ کر رہا ہے کہ ہمارے فوجی نہ صرف اپنے ملک کے لیے، بلکہ پورے یورپ اور امن کے لیے لڑ رہے ہیں۔ ہمارا مقصد یورپ کے ساتھ رہنا ہے۔ ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں دنیا کا ایک انتخاب دیکھیں گے۔
سفیر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی جاری رکھیں اور عملی اقدامات کے ذریعے جنگ کو روکنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔